بچوں کی بے راہ روی

بچوں Ú©ÛŒ بے راہ روی Ú©ÛŒ وجہ والدین کا ان سے شعوری یا لاشعوری طور پر لاتعلق ہو جانا ہے۔ بچے کیا کر رہے ہیں، ان Ú©ÛŒ نصابی Ùˆ غیر نصابی سرگرمیاں کیا ہیں، اس Ø+والے سے والدین Ú©ÛŒ اکثریت یکسر لاعلم رہتی ہے۔ پھر اداروں میں ماØ+ول کیا ہے اور وہ بچوں Ú©Û’ ذہن پر کیا اثرات مرتب کر رہا ہے‘ اس Ø+والے سے بھی والدین جاننے Ú©ÛŒ کوشش نہیں کرتے۔ یہ رویہ صرف باہر تک Ù…Ø+دود نہیں بلکہ گھروں Ú©ÛŒ چار دیواری میں بھی صورتِ Ø+ال Ú©Ú†Ú¾ ایسی ہی ہے۔ بچے Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ پر کیا دیکھ رہے ہیں‘ اس سے والدین Ú©Ùˆ کوئی غرض نہیں، بچوں Ú©Û’ موبائل فون Ú©ÛŒ ہسٹری پر نظر ڈالنے Ú©ÛŒ کبھی کوشش ہی نہیں Ú©ÛŒ جاتی کہ ان Ú©ÛŒ ''پرائیویسی‘‘ میں خلل پڑتا ہے۔ سوشل میڈیا پر‘ Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ ڈراموں میں سسر Ú©Ùˆ بہو Ú©Û’ ساتھ‘ سالی Ú©Ùˆ بہنوئی Ú©Û’ ساتھ اور شادی شدہ مرد Ùˆ عورت Ú©Ùˆ دفتر میں مخالف جنس Ú©Û’ ساتھ تعلقات قائم کرتے دکھایا جاتا ہے‘ ان ڈراموں Ú©Û’ ذریعے ناجائز تعلقات کا سبق دیا جا رہا ہوتا ہے اور گھروں میں یہ ''سکرپٹ‘‘ والدین اور بہن‘ بھائیوں Ú©Û’ درمیان موضوعِ بØ+Ø« ہوتے ہیں۔ بزرگ کہتے تھے کہ اولاد Ú©Ùˆ کھلائو سونے Ú©Û’ Ú†Ù…Ú† سے اور دیکھو شیرکی نظر سے۔ آج والدین سونے Ú©Û’ Ú†Ù…Ú† سے کھلا تو رہے ہیں مگران کا تعلق بچوں سے ایسا نہیں کہ وہ ان Ú©Û’ Ø+الات Ùˆ معاملات سے مکمل طور پر آگاہ رہ سکیں۔
طارق Ø+بیب